مرقس 1‏:1‏-‏45

  • یوحنا بپتسمہ دینے والے مُنادی کرتے ہیں (‏1-‏8‏)‏

  • یسوع کا بپتسمہ (‏9-‏11‏)‏

  • شیطان، یسوع کو ورغلانے کی کوشش کرتا ہے (‏12، 13‏)‏

  • یسوع، گلیل میں مُنادی کرنے لگتے ہیں (‏14، 15‏)‏

  • پہلے شاگردوں کا اِنتخاب (‏16-‏20‏)‏

  • بُرے فرشتے نکالے جاتے ہیں (‏21-‏28‏)‏

  • کفرنحوم میں بہت سے لوگوں کی شفایابی (‏29-‏34‏)‏

  • سنسان جگہ میں دُعا (‏35-‏39‏)‏

  • کوڑھی تندرست ہو جاتا ہے (‏40-‏45‏)‏

1  خدا کے بیٹے، یسوع مسیح کے بارے میں خوش‌خبری*‏ یوں شروع ہوتی ہے:‏ 2  یسعیاہ نبی نے لکھا:‏ ”‏(‏دیکھو!‏ مَیں تمہارے آگے اپنا پیغمبر بھیج رہا ہوں جو تمہارے لیے راستہ تیار کرے گا۔)‏ 3  ویرانے میں کوئی پکار رہا ہے کہ ”‏یہوواہ*‏ کا راستہ تیار کرو۔ اُس کی راہ ہموار کرو۔“‏ “‏ 4  اِس کے عین مطابق یوحنا بپتسمہ دینے والے ویرانے میں تھے اور مُنادی کر رہے تھے کہ لوگوں کو بپتسمہ لینا چاہیے تاکہ یہ ظاہر ہو کہ اُنہوں نے اپنے گُناہوں سے توبہ کر لی ہے اور وہ معافی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ 5  لہٰذا یہودیہ کے تمام علاقے اور یروشلیم سے سب لوگ یوحنا کے پاس آئے اور اُن سے دریائے‌اُردن*‏ میں بپتسمہ لیا اور سب کے سامنے اِقرار کِیا کہ وہ گُناہ‌گار ہیں۔ 6  یوحنا کے کپڑے اُونٹ کے بالوں سے بنے ہوئے تھے، وہ کمر پر چمڑے کی پیٹی باندھتے تھے، ٹڈیاں اور جنگلی شہد کھاتے تھے 7  اور لوگوں سے کہتے تھے:‏ ”‏میرے بعد جو شخص آئے گا، وہ مجھ سے زیادہ طاقت‌ور ہے۔ مَیں تو اِس لائق بھی نہیں کہ جھک کر اُس کے جُوتوں کے تسمے کھولوں۔ 8  مَیں آپ لوگوں کو پانی سے بپتسمہ دیتا ہوں لیکن وہ آپ کو پاک روح سے بپتسمہ دے گا۔“‏ 9  اُنہی دنوں میں یسوع گلیل کے شہر ناصرت سے آئے اور دریائے‌اُردن میں یوحنا سے بپتسمہ لیا۔ 10  اور جونہی یسوع پانی سے باہر آئے، اُنہوں نے دیکھا کہ آسمان کُھل رہا ہے اور پاک روح کبوتر کی طرح اُن پر اُتر رہی ہے 11  اور آسمان سے یہ آواز آئی:‏ ”‏تُم میرے پیارے بیٹے ہو، مَیں تُم سے خوش ہوں۔“‏ 12  پھر پاک روح نے فوراً یسوع کو ویرانے میں جانے کی ترغیب دی۔ 13  یسوع 40 (‏چالیس)‏ دن تک ویرانے میں رہے جہاں جنگلی جانور تھے۔ وہاں شیطان نے اُن کو ورغلانے کی کوشش کی۔ مگر بعد میں فرشتوں نے اُن کی خدمت کی۔‏ 14  پھر جب یوحنا کو گِرفتار کِیا گیا تو یسوع گلیل چلے گئے اور خدا کی خوش‌خبری کی مُنادی کرنے لگے 15  اور کہنے لگے:‏ ”‏مقررہ وقت آ پہنچا ہے اور خدا کی بادشاہت نزدیک ہے۔ توبہ کرو اور خوش‌خبری پر ایمان لاؤ۔“‏ 16  جب یسوع گلیل کی جھیل کے کنارے چل رہے تھے تو اُنہوں نے شمعون اور اُن کے بھائی اندریاس کو دیکھا جو جھیل میں جال ڈال رہے تھے کیونکہ وہ مچھیرے تھے۔ 17  یسوع نے اُن سے کہا:‏ ”‏میری پیروی کریں۔ مَیں آپ کو ایک اَور طرح کا مچھیرا بناؤں گا۔ آپ مچھلیوں کی بجائے اِنسانوں کو جمع کریں گے۔“‏ 18  اُنہوں نے فوراً اپنے جال چھوڑ دیے اور یسوع کے پیچھے چلنے لگے۔ 19  جب یسوع تھوڑا آگے گئے تو اُنہوں نے زبدی کے بیٹوں یعقوب اور یوحنا کو دیکھا جو اپنی کشتی میں بیٹھے جالوں کی مرمت کر رہے تھے۔ 20  یسوع نے فوراً اُن کو بلا‌یا۔ اِس پر اُنہوں نے اپنے باپ کو ملازموں کے ساتھ کشتی میں چھوڑا اور اُن کے پیچھے چل دیے۔ 21  پھر وہ سب کفرنحوم گئے۔‏ جونہی سبت کا دن شروع ہوا، یسوع عبادت‌گاہ میں گئے اور تعلیم دینے لگے۔ 22  اور لوگ اُن کے تعلیم دینے کے انداز کو دیکھ کر حیران ہوئے کیونکہ وہ شریعت کے عالموں کی طرح نہیں بلکہ اِختیار کے ساتھ تعلیم دے رہے تھے۔ 23  اُس وقت عبادت‌گاہ میں ایک آدمی بھی تھا جو ایک بُرے فرشتے*‏ کے قبضے میں تھا۔ وہ چلّانے لگا:‏ 24  ‏”‏یسوع ناصری!‏ ہمارا آپ سے کیا تعلق؟ کیا آپ ہمیں مار ڈالنے آئے ہیں؟ مَیں جانتا ہوں کہ آپ کون ہیں۔ آپ خدا کے مُقدس خادم ہیں۔“‏ 25  لیکن یسوع نے بُرے فرشتے کو جھڑکا اور کہا:‏ ”‏چپ ہو جاؤ اور اِس میں سے نکل آؤ۔“‏ 26  اِس پر بُرا فرشتہ اُس آدمی کو مروڑنے لگا اور پھر اُونچی آواز میں چلّاتے ہوئے اُس میں سے نکل گیا۔ 27  یہ دیکھ کر لوگ بہت حیران ہوئے اور آپس میں کہنے لگے کہ ”‏یہ کیا ہے؟ اِس آدمی کا تعلیم دینے کا انداز بالکل فرق ہے۔ یہ بڑے اِختیار کے ساتھ بُرے فرشتوں تک کو حکم دیتا ہے اور وہ اِس کا حکم مانتے ہیں۔“‏ 28  لہٰذا جلد ہی گلیل کے سارے علاقے میں یسوع کا چرچا ہو گیا۔‏ 29  اور وہ فوراً عبادت‌گاہ سے نکلے اور یعقوب اور یوحنا کے ساتھ شمعون اور اندریاس کے گھر گئے۔ 30  شمعون کی ساس لیٹی ہوئی تھی کیونکہ اُسے بخار تھا۔ اُنہوں نے فوراً یسوع کو اُس کے بارے میں بتایا۔ 31  یسوع اُس کے پاس گئے اور اُس کا ہاتھ پکڑ کر اُسے اُٹھایا اور اُس کا بخار اُتر گیا۔ پھر وہ اُن کی خدمت کرنے لگی۔‏ 32  جب شام ہوئی اور سورج ڈوب گیا تو لوگ اُن سب کو یسوع کے پاس لائے جو بیمار تھے یا بُرے فرشتوں کے قبضے میں تھے۔ 33  اور سارا شہر دروازے پر جمع ہو گیا۔ 34  لہٰذا یسوع نے بہت سے لوگوں کو ٹھیک کِیا جو طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلا تھے۔ اِس کے علاوہ اُنہوں نے لوگوں میں سے بہت سے بُرے فرشتوں کو بھی نکالا۔ لیکن اُنہوں نے بُرے فرشتوں کو بولنے نہیں دیا کیونکہ اِنہیں پتہ تھا کہ وہ مسیح ہیں۔‏* 35  صبح سویرے جب ابھی اندھیرا تھا تو یسوع اُٹھ کر ایک سنسان جگہ گئے اور دُعا کرنے لگے۔ 36  لیکن شمعون اور اُن کے ساتھی یسوع کو ڈھونڈنے لگے 37  اور جب اُن کو یسوع مل گئے تو اُنہوں نے کہا:‏ ”‏سب لوگ آپ کو ڈھونڈ رہے ہیں۔“‏ 38  لیکن یسوع نے اُن سے کہا:‏ ”‏آئیں، آس‌پاس کے قصبوں میں چلیں تاکہ مَیں وہاں بھی مُنادی کر سکوں کیونکہ مَیں اِسی لیے آیا ہوں۔“‏ 39  اور اُنہوں نے ایسا ہی کِیا اور گلیل کے سارے علاقے کی عبادت‌گاہوں میں جا کر مُنادی کی اور لوگوں میں سے بُرے فرشتے نکالے۔‏ 40  پھر ایک کوڑھی یسوع کے پاس آیا اور گھٹنوں کے بل گِر کر اُن سے اِلتجا کرنے لگا اور کہنے لگا کہ ”‏اگر آپ چاہیں تو مجھے ٹھیک*‏ کر سکتے ہیں۔“‏ 41  یہ سُن کر یسوع کو اُس پر بڑا ترس آیا اور اُنہوں نے اپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے چُھوا اور کہا:‏ ”‏مَیں آپ کو ٹھیک کرنا چاہتا ہوں۔ تندرست ہو جائیں۔“‏ 42  اور فوراً ہی اُس آدمی کا کوڑھ دُور ہو گیا اور وہ ٹھیک ہو گیا۔ 43  پھر یسوع نے اُس کو یہ تاکید کر کے فوراً وہاں سے بھیج دیا کہ 44  ‏”‏دیکھیں، کسی کو یہ بات نہ بتائیں بلکہ جائیں، اپنے آپ کو کاہن کو دِکھائیں اور پاک صاف ٹھہرائے جانے کے لیے نذرانہ پیش کریں جیسے موسیٰ نے حکم دیا تھا تاکہ کاہنوں کو پتہ چل جائے کہ آپ ٹھیک ہو گئے ہیں۔“‏ 45  لیکن اُس آدمی نے وہاں سے جا کر یہ بات سب کو بتائی اور اِس حد تک اِس کا چرچا کِیا کہ یسوع کے لیے کُھلے عام کسی شہر میں داخل ہونا ناممکن ہو گیا۔ اِس لیے وہ سنسان جگہوں میں رہے۔ پھر بھی لوگ ہر طرف سے اُن کے پاس آتے رہے۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏اِنجیل“‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
یا ”‏دریائے‌یردن“‏
یونانی میں:‏ ”‏ناپاک روح“‏
یا شاید ”‏اِنہیں پتہ تھا کہ وہ کون ہیں۔“‏
یا ”‏پاک؛ صاف“‏