مواد فوراً دِکھائیں

کیا خدا ہر جگہ موجود ہے؟‏

کیا خدا ہر جگہ موجود ہے؟‏

پاک کلام کا جواب

 خدا سب کچھ دیکھ سکتا ہے اور کہیں بھی کچھ بھی کر سکتا ہے۔ (‏امثال 15:‏3؛‏ عبرانیوں 4:‏13‏)‏ لیکن پاک کلام میں یہ تعلیم نہیں دی گئی کہ خدا ہر جگہ اور ہر چیز میں موجود ہے۔ اِس کی بجائے پاک کلام سے پتہ چلتا ہے کہ خدا ایک ہستی ہے اور وہ ایک مخصوص جگہ رہتا ہے۔‏

  •   خدا کا وجود کیسا ہے؟‏ خدا روح ہے۔ (‏یوحنا 4:‏24‏)‏ اِنسان اُسے نہیں دیکھ سکتے۔ (‏یوحنا 1:‏18‏)‏ پاک کلام میں جب بھی کسی رُویا میں خدا کی موجودگی کا ذکر کِیا گیا ہے تو یہ ظاہر کِیا گیا ہے کہ وہ کسی مخصوص جگہ پر تھا۔ پاک کلام میں ایسا کچھ بھی نہیں لکھا جس سے ظاہر ہو کہ خدا ہر جگہ موجود ہے۔‏‏—‏یسعیاہ 6:‏1، 2؛‏ مکاشفہ 4:‏2، 3،‏ 8‏۔‏

  •   خدا کہاں رہتا ہے؟‏ پاک کلام میں خدا کے بارے میں لکھا ہے:‏ ”‏آسمان ‏.‏.‏.‏ تیری سکونت‌گاہ ہے۔“‏ (‏1-‏سلاطین 8:‏30‏)‏ اِس کا مطلب ہے کہ خدا زمین یا کائنات میں کسی جگہ نہیں رہتا بلکہ آسمان پر رہتا ہے۔ پاک کلام میں ایک ایسے موقعے کا ذکر ملتا ہے جب فرشتے ”‏[‏یہوواہ]‏ کے حضور حاضر“‏ہوئے۔‏ a (‏ایوب 1:‏6‏)‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خدا ایک مخصوص جگہ پر رہتا ہے۔‏

اگر خدا ہر جگہ موجود نہیں ہے تو کیا وہ واقعی اپنے ہر بندے کی مدد کر سکتا ہے؟‏

 خدا ہم سب سے بہت محبت کرتا ہے۔ حالانکہ وہ آسمان پر رہتا ہے لیکن اُسے اُن لوگوں کی بڑی فکر ہے جو دل سے اُسے خوش کرنا چاہتے ہیں اور وہ اُن کی مدد بھی کرتا ہے۔ (‏1-‏سلاطین 8:‏39؛‏ 2-‏تواریخ 16:‏9‏)‏ ذرا غور کریں کہ یہوواہ خدا اپنے اُن بندوں کے لیے فکرمندی کیسے ظاہر کرتا ہے جو سچے دل سے اُس کی عبادت کرتے ہیں:‏

  •   جب وہ دُعا کرتے ہیں:‏ یہوواہ خدا اُسی لمحے ہماری دُعا کا جواب دے سکتا ہے جب ہم اُس سے دُعا کرتے ہیں۔‏‏—‏2-‏تواریخ 18:‏31‏۔‏

  •   جب وہ افسردہ ہوتے ہیں:‏ ”‏[‏یہوواہ ]‏شکستہ دلوں کے نزدیک ہے اور خستہ جانوں کو بچاتا ہے۔“‏‏—‏زبور 34:‏18‏۔‏

  •   جب اُن کو رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے:‏ یہوواہ خدا ہمیں اپنے کلام بائبل کے ذریعے ’‏تعلیم دے گا اور جس راہ پر ہمیں چلنا ہوگا ہمیں بتائے گا۔‘‏‏—‏زبور 32:‏8‏۔‏

خدا کی ہر جگہ موجودگی کے بارے میں غلط‌فہمیاں

 غلط‌فہمی:‏ خدا کائنات میں ہر جگہ موجود ہے۔‏

 حقیقت:‏ خدا نہ تو زمین پر رہتا ہے اور نہ ہی کائنات میں کسی اَور جگہ۔ (‏1-‏سلاطین 8:‏27‏)‏ یہ سچ ہے کہ ستارے اور اُس کی بنائی ہوئی دوسری چیزیں اُس کا ”‏جلال ظاہر“‏کرتی ہیں۔ (‏زبور 19:‏1‏)‏ لیکن جس طرح ایک مُصوّر اپنی بنائی ہوئی تصویر میں نہیں رہتا اُسی طرح خدا اپنی بنائی ہوئی کائنات میں نہیں رہتا۔ بہرحال ایک تصویر کو دیکھ کر اِسے بنانے والے کے بارے میں پتہ چل سکتا ہے۔ اِسی طرح خدا کی بنائی ہوئی اُن چیزوں پر غور کر کے جو ہمیں نظر آتی ہیں، ہمیں ”‏اَن‌دیکھے خدا کی صفات“‏جیسے کہ اُس کی طاقت، دانش‌مندی اور محبت کے بارے میں پتہ چل سکتا ہے۔‏‏—‏رومیوں 1:‏20‏۔‏

 غلط‌فہمی:‏ سب چیزوں کے بارے میں جاننے اور اِن پر اِختیار رکھنے کے لیے خدا کا ہر جگہ موجود ہونا لازمی ہے۔‏

 حقیقت:‏ خدا کی پاک روح اُس کی باعمل قوت ہے۔ پاک روح کے ذریعے خدا کسی بھی جگہ، کسی بھی وقت کسی بھی چیز کو دیکھ سکتا ہے اور کوئی بھی کام کر سکتا ہے۔ اور اِس کے لیے اُس کا اُس جگہ موجود ہونا ضروری نہیں۔‏‏—‏زبور 139:‏7‏۔‏

 غلط‌فہمی:‏ زبور 139:‏8 کے مطابق خدا ہر جگہ موجود ہے جہاں لکھا ہے:‏ ”‏اگر آسمان پر چڑھ جاؤں تو تُو وہاں ہے۔ اگر مَیں پاتال میں بستر بچھاؤں تو دیکھ!‏ تُو وہاں بھی ہے۔“‏

 حقیقت:‏ اِس آیت میں خدا کے کسی جگہ پر موجود ہونے کی بات نہیں کی جا رہی۔ اِس کی بجائے یہاں شاعرانہ انداز میں یہ بات بتائی جا رہی ہے کہ کوئی بھی جگہ خدا کی پہنچ سے دُور نہیں ہے جہاں وہ ہماری مدد نہ کر سکے۔‏

a یہوواہ پاک کلام کے مطابق خدا کا ذاتی نام ہے۔‏